Ashra Zulhijja ka fazail khas Ibadat nawafil ka tariqia

Ashra Zulhijja ka fazail khas Ibadat nawafil ka tariqia

عشرہ ذو الحجہ فضائل و خاص عبادات نوافل کا طریقہ

ایک روایت میں آیا ہے کہ جو کوئی ذوالحجہ کے اول دن کا روزہ رکھے تو گویا اس نے 36ہزار قرآن کریم ختم کیے) حضرت محمد مصطفی صلی اللّٰہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ اللہ عزوجل نے ما ہ ذو الحجہ کو بڑی بزرگی اور فضیلت کا مہینہ فر مایا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ اس ماہ کے دس دن بہت متبر ک ہیں اور اس کی عبادت کا بہت ثواب ہے اور فرمایا کہ دس دن میں تین دن کثر ت کے ساتھ اپنے رب کی عبادت کر و۔ وہ تین یو م ترویہ یعنی آٹھ تاریخ، یو م عر فہ یعنی نو تاریخ، یو م نحر یعنی ذوالحجہ کی دس تاریخ ہیں۔ یہ تین دن تمام دنوں سے زیادہ مبا رک ہیں اور ا ن میں عبادت کا بے انتہا ثواب بھی ہے۔ لہذا اس مبار ک مہینہ میں کثرت نوافل، روزے، تلا و تِ قرآن، تسبیح و تہلیل اور تکبیر تقدیس کرنی چاہئے۔ عباد ت ذو الحجہ :۔ذوالحجہ کے نوا فل اور دیگر اذکا ر و وظائف کی تفصیل حسبِ ذیل ہے۔ عشرہ ذوالحجہ کے نوا فل حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ا نے ارشا د فرمایا عشرئہ ذوالحجہ آجائے تو عبادت کو شش کر و، ذوالحجہ کے عشرہ کو اللہ تعالیٰ نے بزرگی عطا فرمائی ہے اور اس عشرہ کی راتوں کو بھی وہی عزت دی ہے جو اس کے دنوں کو حاصل ہے۔ اگر کوئی شخص اس عشرہ کی کسی رات کے آخری تہا ئی حصہ میں چار رکعتیں اس ترتیب سے پڑھے گا تو اس کو حج بیت اللہ اور روضہ پا ک کی زیارت کرنے والے کے برابر ثوا ب ملے گا اور اللہ تعالیٰ سے جو کچھ مانگے گا اللہ تعالیٰ اس کو عطا فرمائے گا (نما زکی ترکیب و ترتیب آیا ت یہ ہے ) ہر رکعت میں سورئہ فاتحہ، سورئہ فلق، سورئہ النا س ایک ایک بار، سوئہ اخلا ص تین بار اور آیت الکر سی تین بار پڑھے۔ نما ز سے فارغ ہو کر دونوں ہاتھ اٹھا کر یہ دعا پڑھے : سبحان ذی ا لعزة و الجبروت۔ سبحان ذ ی ا لقد رة والملکو ت سبحان الحی الذی لا یمو ت سبحان اللہ رب العباد والبلا د والحمد للہ کثیرا طیبا مبار کا علی کل حا لط اللہ اکبر اللہ کبیرا ربناجل جلا لہ و قدر تہ بکل مکان ( شیخ ابو البر کا ت رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ قدرت سے مراد علم ہے۔ یعنی اس کا علم ہر شے کو محیط ہے ) اس دعا کے بعد جو چاہے دعا کرے۔ اگر ایسی نما ز عشرہ کی ہر ایک رات کو پڑھے گا تو اسی کو اللہ تعالیٰ فردوس اعلیٰ میں جگہ دے گا اور اس کے ہر گناہ کومعاف کر دے گا۔ پھر اس سے کہا جائے گا اب ازسر نو عمل شر وع کر۔ اگر عرفہ کے دن کا روزہ رکھے اور عرفہ کی رات کو بھی نماز پڑھے اور یہی دعا کرے اور اللہ تعالیٰ کے حضور میں زیا دہ سے زیا دہ تضرع و زاری کرے تو اللہ تعالیٰ فرما تاہے اے میرے فرشتو ! میں اس بندے کو بخش دیا اور حاجیوں میں اس کو شامل کر دیا فرشتے اللہ تعالیٰ کی اس عطا سے بے حد مسرور ہو تے ہیں اور بندہ کو بشار ت دیتے ہیں ( غنیة الطالبین ) جنا ب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو کوئی ہر رات دسویں ذوالحجہ تک وتروں کے بعد دورکعت اس طرح کہ ہر رکعت میں سورئہ فاتحہ کے بعد سورئہ کو ثر اور سورئہ اخلا ص تین تین بار پڑھے تو اللہ تعالیٰ اس کو مقام اعلیٰ علیین میں داخل کر ے گا اور اس کے ہر بال کے بدلہ میں ہزار نیکیاں لکھے گا اور اس نے ہزار دینا ر صدقہ دینے کا ثوا ب پایا۔ ماہ ذوالحجہ کی پہلی شب بعد نما ز عشاءچار رکعت نماز دو دو رکعت کر کے پڑھے۔ ہر رکعت میں سورئہ فا تحہ کے بعد سورئہ اخلا ص پچیس پچیس مر تبہ پڑھے۔ اللہ پا ک اس نما ز پڑھنے ولے کو بے شما ر نما زوں کا ثواب عطا فرمائیگا( انشاءاللہ تعالیٰ) ما ہ ذو الحجہ کی پہلی شب سے دسویں شب تک روزانہ بعد نما ز عشاءدو رکعت نما ز پڑھے۔ پہلی رکعت میں سورئہ فا تحہ کے بعد آیة الکر سی ایک بار، سورئہ اخلاص پندرہ مر تبہ، دوسری رکعت میں سورئہ فاتحہ کے بعد سورئہ بقرہ کا آخری رکو ع ایک بار، سورئہ اخلاص پندرہ دفعہ پڑھے۔ اس نماز پڑھنے والے کے گناہ اگر ریت کے ذروں کے برابر بھی ہوں گے تب بھی پروردگار عالم اپنی قدرت کا ملہ سے اس کے گنا ہ معا ف فرما کر انشاءاللہ مغفرت فرمائے گا۔ پہلی شب سے دسویں شب تک روزانہ بعد نمازعشاءدورکعت نماز پڑھے ہر رکعت میں سورئہ فاتحہ کے بعدسورئہ کو ثر تین تین بار سورئہ اخلا ص تین تین مر تبہ پڑھے انشا ءاللہ اس نماز کی برکت کی عظمت کے سبب اللہ پاک اس کے نامئہ اعمال میں بے شمار نیکیاں عطا فرما کر بیشمار برائیاں مٹا دے گا۔ ذو الحجہ کی پہلی جمعرات کی شب بعد نماز عشاءدورکعت نماز پڑھے۔ ہر رکعت میں سورئہ فاتحہ کے بعد سورئہ کو ثر ایک بار سورئہ اخلا ص ایک بار پڑھے۔ صدقِ دل سے اس نماز کا پڑھنے والا اپنی زندگی میں ہی اپنا مقام بہشت بریں میں دیکھ لے گا۔ انشا ءاللہ ! جو کوئی جمعہ کے دن ذو الحجہ کے مہینہ میں چھ رکعت پڑھے اور ہر رکعت میں سورئہ فاتحہ کے بعد سورئہ اخلا ص پندرہ بار پڑھے اور ہر رکعت میں سورئہ فا تحہ کے بعد سورئہ اخلا ص پندرہ بار پڑھے اور بعد سلام دس بار پڑھے لا الہ الا اللہ الملک الحق المبین۔ اول و آخر گیار ہ مر تبہ درود پا ک پڑھ کر نماز کی قبو لیت اور بخشش گنا ہ کے لیے خدا تعالیٰ سے دعا مانگے۔ انشا ءاللہ تعالیٰ اللہ تعالیٰ اپنی قدرت کاملہ سے اس نماز پڑھنے والے کو اس کے گنا ہ معاف فرما کر داخلِ بہشت فرمائے گا۔ ذو الحجہ کے نفلی روزے جنا ب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جو اول دن ماہ ذو الحجہ کا روزہ رکھے گویا اس نے اللہ تعالیٰ کی راہ میں دو ہزار برس تک اس طر ح جہا د کیا کہ اس نے ایک ساعت بھی آرام نہ کیا اور دوسری تاریخ کے روزہ رکھے کا یہ ثوا ب ہے کہ گو یا اس نے اللہ تعالیٰ کی دو ہزار بر س تک عبادت کی اور تیسرے دن ذوالحجہ کے جو کوئی روزہ رکھے تو گویا اس نے تین ہزار غلام حضرت اسماعیل علیہ السلام کی اولا د سے آزادکیے۔ او ر اگر چو تھے دن روزہ رکھے تو اس کا ثوا ب چار سو برس کی عبا دت کا ملتا ہے اور پانچویں دن کے روزے کا ثوا ب پانچ ہزار ننگوں کو کپڑا پہنانے کا ہے۔اور چھٹے دن روزہ رکھنے کا ثواب چھ ہزا ر شہیدوں کے برا بر ہے اور ساتویں دن روزہ رکھنے والے پر دوزخ کے ساتوں دروازے حرا م ہو جاتے ہیں اور آٹھویں دن روزہ رکھنے والے پر بہشت کے آٹھوں دروازے کھل جائیں گے۔ ایک روایت میں آیا ہے کہ جو کوئی اول دن ذوالحجہ کے روزہ رکھے تو گویا اس نے۶۳ہزار قرآن کریم ختم کیے۔ (فضائل الشہور ) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ان دس دنوں میں اللہ سبحانہ کو جس قدر یہ بات پسند ہے کہ محنت و کو شش کر کے اس کے عابدبنیں۔ اس سے بڑھ کر اور دنوں میں پسند نہیں۔ ان دس دنوں میں سے ہر دن کا روزہ ایک سال کے روزوں کے برابر ہے۔ اور ہر رات کا قیام شب قدر میں کھڑے ہونے کے برا بر ہے۔ (ترمذی شریف۔ جلد اول ) عطا بن ابی ربا ح رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا کہ میں نے خود سنا کہ حضرت عا ئشہ رضی اللہ عنہ فرما رہی تھیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ایک شخص گانا سننے کا بہت دلدادہ تھا لیکن ذوالحجہ کا چاند دیکھ کر صبح سے روزہ رکھ لیتا تھا اس کی اطلا ع حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچی۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے دریا فت فرمایا کہ تم ان دنوں کے روزے کیوں رکھتے ہو ؟ (کونسی ایسی چیز ہے جس نے تم کو ان دنوں کے روزوں پر ابھا را ) اس نے عر ض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! یہ دن حج کے ہیں اور عبا دت کے ہیں اور میری خوا ہش ہے کہ اللہ ان کی دعا میں مجھے بھی شریک کر دے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم جو روزے رکھتے ہو اس کے ہر روزے کے عوض تم کو سو غلام آزاد کرنے، قربانی کے لیے حرم میں سو اونٹ بھیجنے اور جہاد میں سواری کے لیے سو گھوڑے دینے کا ثواب ہو گا اور ترویہ کے دن روزہ دار کو ہزار غلا م آزاد کرنے، ہزار اونٹ قربانی کے لیے حر م میں بھیجنے اور ہزار گھوڑے جہا د میں سوار ی کے لیے دینے کا ثواب ہے۔ اور عرفہ کے روزے کے عوض دو ہزار غلام آزاد کرنے، دو ہزار اونٹ قربانی کے لیے بھیجنے اور دوہزار گھوڑے جہا د میں دینے کا ثوا ب ہو گا اور سال بھر پہلے اور سال بھر بعد کے روزوں کا ثوا ب مزید برآں ہو گا ( غنیة الطالبین ) حضرت عبا س رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ ان ایام یعنی ایام تشریق میں کسی دن نیک کام کرنا اللہ تعالیٰ کو ہر ایک دن میں نیک کا م سے زیادہ محبو ب ہے۔ صحابہ کرا م رضی اللہ عنہ نے فر مایا راہِ خدا میں اپنی جان اور مال لیکر نکلا ہو اور پھر کچھ بھی وا پس لیکر نہ آیا ہو ( یعنی مال و جا ن دونوںقربان کر دیے ہوں ) (غنیة الطا لبین ) ام المومنین حضرت حفصہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چار عمل تر ک نہیں فرماتے تھے۔ (1) عشرہ ذوالحجہ کے روزے (2) عاشورہ کا روزہ (3) ایام بیض (ہر ماہ کی 13، 14،15 تاریخ ) کا روزہ (4) فجر کی نماز سے اول دورکعتیں۔ (غنیہ الطالبین ) حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے۔کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے ماہ ذوالحجہ کے دس دن کے روزے رکھے اللہ تعالیٰ ہر روزے کے عوض اس کے ایک سال کے روزے لکھے گا۔ ( غنیة الطالبین

1 thoughts on “Ashra Zulhijja ka fazail khas Ibadat nawafil ka tariqia

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

WeCreativez WhatsApp Support
Our support team is here to answer your questions. Ask us!
Salam, how can we help you?